لڑکی

 آج میں شادی شدہ ہوں، کل جو کسی کی چھوٹی نند تھی آج تین نندوں اور ایک دیور کی بڑی بھابی۔ اب جو خود پر گزری ہے تو سمجھ آئی کہ پریکٹیکل لائف پھولوں کی سیج نہیں۔ ذمہ داریاں پڑ جائیں تو لاڈ پیار بھول جاتے ہیں میچیورٹی آ جاتی ہے*۔ 


🧨 اب اپنی بھابی کے ساتھ گزارے ہوئے سال بہت یاد آتے ہیں۔ *میں کالج میں تھی جب وہ ہماری گھر کا حصہ بنیں۔ ان کی ایک ایک بات، رویے،چہرے کے تاثرات کے معنی اب خود بھابی بن کر سمجھ آتے ہیں*۔ 


💣 میں لاڈلی تھی کالج کا غصہ، بہنوں کا غصہ، گھر میں منہ پھلا کر، موڈ بنا کر دکھاتی تھی، بھابی ڈرتے ڈرتے ہی بات کرتیں کہ یوں نہ ہو غصے میں ان کے ساتھ بدتمیزی کر جاوں۔ آج جب نیندیں یہی میرے ساتھ کرتی ہیں تو سمجھ آتی ہے کتنا دکھ ہوتا ہے جب اپنے سے چھوٹے سے ڈر کے احتیاط سے بات کرنی پڑے۔ 


🧨 *جب پارٹی اور پکنک ہوتی تو بھائی سے خوب پیسے مانگتی تھی، لگتا تھا بھابی پریشان ہو رہی ہیں۔ ان کو جلانے کیلئے مزید ڈیمانڈ اور ضد کرتی۔ آج سمجھ آتی ہے جب میرے اپنے شوہر کو اپنے بہن بھائیوں کی پاکٹ منی، میرے اور گھر کے خرچے manage کرنا ہوتے ہیں۔ بھابی جلتی نہیں تھیں وہ اپنے شوہر کیلئے اداس ہو جاتی تھیں*۔ 


🧨 جب غصہ آتا تھا تو میں بھائی سے اونچی آواز میں بات کرتی تھی۔ لاڈلی ہونے کی وجہ سے وہ مجھے غصہ نہیں کرتے تھے، سب سن لیتے تھے۔ لگتا تھا بھابی کو برا لگ رہا ہے، میں دل میں سوچتی ہو نہہ یہ بڑی آئی 2،4 سال ہوئے میرے بھائی پر حق جتاتی ہیں۔ *آج جب میرے شوہر کے بہن بھائی ان سے ذرا سا بدتمیزی کریں تو بھابی کا درد محسوس ہوتا ہے۔ میرے وہ بھائی سہی، بھابی کیلئے ان کے شوہر،سب سے معزز ہستی تھے*۔ 


🧨 بھابی پر کچن کے کام کا لوڈ ہوتا تو میں مدد نہیں کرواتی تھی۔ *میں سوچتی تھی یہ ان کی ہی تو ذمہ داری ہے۔ نہ امی ہم بہنوں کو کہتیں۔ اب جب میں تھک جاتی ہوں تو سوچتی ہوں کہ میری ساس اپنی بیٹیوں کو ذرا سا مدد کروانے کا کہہ دیں، مجھے آسانی دے دیں۔ کاش میں بھابی کیلئے آسانیاں کر دیتی*۔ 


🧨 بھابی سے میں جس لہجے میں چاہے بات کر دیا کرتی، میرے ذہن میں یہ بات تھی کہ نند کے نخرے اٹھانا بھابیوں پر فرض عین ہے۔ *آج یاد آتا ہے کہ اصل بات نند بھابی نہیں، بڑے چھوٹے کی ہے۔ اگر بڑے کو چھوٹے سے پیار کرنا چاہیے تو چھوٹوں کو بھی بڑے کو عزت دینا چاہیے*۔ 


🧨 بڑی باجی ہفتے سے بھی زیادہ رہنے آتی تھیں۔بھابی جب کچھ پکاتی، باجی کو کبھی نمک صحیح نہ لگتا، کبھی روٹیاں کچی، کبھی آئل کم۔ مجھے بھی بھابی پر غصہ آتا۔ اب محسوس ہوتا ہے کہ جب کوئی محنت سے کام کرے اور اسکو حوصلہ افزائی اور تعریف کے دو بول کی بجائے تنقید سہنی پڑے تو کیا بیتتی ہے۔ 


🧨  بھابی جب پریگنینسی میں تھیں اور ہمیں اپنے کسی درد یا تکلیف کا بتاتیں تو لگتا اوور ری ایکٹ کر رہی ہیں۔ سبھی عورتیں اس مرحلے سے گزرتی ہیں۔ *اب پتہ چلا کہ پریگنینسی کتنا کٹھن مرحلہ ہے*۔ 


🧨 بھابی کے کمرے میں جاتی تو کمرہ بکھرا ہوا لگتا۔ *ہمیشہ سوچتی تھی ان کو ذرا سلیقہ نہیں ہے*۔ اب سمجھ آیا کہ جب پورے گھر کی ذمہ داری کندھوں پر ہو تو اپنے کمرے میں آکر صفائی کرنے کا نہیں ریسٹ کرنے کا من ہوتا ہے۔ 


👆🏻 *ایسی ہی کتنی ہی باتیں یاد آتی رہتی ہیں۔ اب کیا کر سکتی ہوں۔ آسانیاں نہ دے سکی، مشکلات خوب بڑھائیں۔ بھابی سے معافی مانگنے کی ہمت حوصلہ نہیں ہے۔ جب اپنی زیادتیاں یاد آتی ہیں، اللہ تعالی سے معافی مانگتی ہوں*۔ 


🎁  *جب امی کی طرف جاوں بھابی کیلئے کوئی تحفہ لے جاتی ہوں۔ زیادہ دن کیلئے نہیں جاتی کہ ان پر بوجھ نہ ہو۔ جب بھی جاوں ساتھ کچن میں مدد کروا دیتی ہوں۔ میری امی تو کہتی ہیں کہ اپنے گھر سے تھکی آئی ہو آرام کرو۔ لیکن مجھے ایسے آرام میں کوئی راحت نہیں ملتی۔ رہنے جاوں تو بھابی کو سبزیاں کاٹ کر فریز کر کے دے آتی ہوں۔ وہ کچن میں مصروف ہوں تو ان کے بھتیجے کو نہلا دھلا دیتی ہوں، یا کسی بھتیجے کو پڑھا دیتی ہوں۔ کوئی نہ کوئی آسانی کر دیتی ہوں۔ بھابی میرے آنے سے بہت خوش ہوتی ہیں، بلکہ خود بار بار دعوت دیتی ہیں۔ امی ان سے میرے اور میرے شوہر کیلئے خوب اہتمام کرنے کو کہتی ہیں لیکن میں ان سے سادہ کھانا ہی بنوا تی ہوں۔ پھر خوب تعریف اور شکریہ ادا کرتی ہوں۔ چھوٹی ایک غیر شادی شدہ بہن کو سمجھا کر آتی ہوں کہ پڑھائی کرو لیکن ان کو بھی آسانی کردو*۔



Comments

Popular posts from this blog

عورت کے لیے ایک شادی کا حکم کیوں؟

Beshaq sab kuch Allah hi ki taraf se hai